حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی، پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ میں سرکاری نسل پرستی کے خلاف جاری عوامی احتجاج دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے امید کی کرن ہے۔
پولیس کے ذریعہ ایک افریقہ نزاد امریکی شخص جارج فلویڈ کے قتل نے پورے امریکہ کو ہلا دیا ہے۔ پولیس کی زیادتی کا یہ کوئی تنہا معاملہ نہیں ہے اور محض قصورواروں کے خلاف تادیبی کاروائی سے امریکی مجرمانہ نظام انصاف میں در آئی سنگین خرابیاں ختم نہیں ہوں گی۔ اعدادوشمار کے مطابق، پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکیوں کو غیرمتناسب شرح پر قتل کیا جا رہا ہے اور سفید فام لوگوں کے مقابلے افریقہ نزاد امریکی لوگوں کو تقریباً چھ گنا زیادہ قید و بند میں ڈالا جاتا ہے۔ یہ پوری طرح سے سرکاری نسل پرستی ہے۔ جس وحشیانہ طریقے سے فلویڈ کو قتل کیا گیا، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں قانون نافذ کرنے والوں کے ذریعہ اقلیتوں کے ساتھ کیسا رویہ برتا جاتا ہے، جبکہ امریکی لیڈران دنیا کے سامنے اپنی جمہوریت کا ماڈل پیش کرنے میں مشغول ہیں۔
مختلف جہات سے، افریقہ نزاد امریکی عوام کی قسمت ہندوستان کی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے جیسی ہے۔ دونوں ہی ان ممالک میں اقتدار اور دولت پر قابض ترقی یافتہ طبقات کی طرف سے مظلومیت، تفریق و امتیاز اور اجنبیت کے شکار ہیں۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور دلتوں کو پولیس انکاؤنٹر میں سب سے زیادہ قتل کیا جاتا ہے اور ظالمانہ قوانین کے تحت انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔
تاہم یہ بڑی امیدافزا بات ہے کہ امریکی عوام ناانصافی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لئے کسی بھی طرح سے تیار نہیں ہیں اور وہ ہر حال میں حکام کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پُرعزم ہیں۔ وہ ظلم اور سرکاری نسل پرستی کے خلاف اٹھ رہے ہیں۔ افریقہ نزاد امریکی لوگوں پر پولیس کے تشدد کے خلاف امریکہ کے مختلف حصوں میں بڑے بڑے مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ ہر طبقے کے لوگ ان مظاہروں میں شامل ہو رہے ہیں اور ”بلیک لائیوز میٹر“ (سیاہ فام لوگوں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے) جیسی تحریکات کی جانب سے منعقدہ ان احتجاجات کا حصہ بن رہے ہیں، تاکہ سیاہ فام برادریوں کے ساتھ پولیس کی نسل پرستانہ زیادتی اور تشدد کو ختم کیا جا سکے۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے چیئرمین او ایم اے سلام نے ان جمہوری احتجاجات کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ او ایم اے سلام نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سڑکوں پر عوام نے جس اتحاد اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے وہ نہ صرف امریکی حکومت بلکہ دنیا بھر کی ظالم حکومتوں کے لئے تنبیہ ہے کہ ناانصافی لمبے عرصے تک باقی نہیں رہتی۔
News ID: 360859
3 جون 2020 - 20:03
- پرنٹ
حوزہ/مختلف جہات سے، افریقہ نزاد امریکی عوام کی قسمت ہندوستان کی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے جیسی ہے۔ دونوں ہی ان ممالک میں اقتدار اور دولت پر قابض ترقی یافتہ طبقات کی طرف سے مظلومیت، تفریق و امتیاز اور اجنبیت کے شکار ہیں۔